بنگلورو،30؍جنوری (ایس او نیوز)رواں تعلیمی سال کورونا وائرس کی نذر ہو گیا -تمام جماعتوں کے طلبہ نے امسال جو بھی پڑھائی کی یا سیکھا وہ آن لائن کلاسوں کے ذریعہ-اس درمیان ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیم ایس سریش کمار نے ایک اہم اعلان کیا ہے -
ریاست کے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو انہوں نے ہدایت دی ہے کہ بچوں کے والدین سے پچھلے سال کے مقابلے صرف 70فیصد فیس لی جائے -چند اسکولوں میں رواں سال میں بچوں کی مکمل فیس جمع کرنے والے والدین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے -چند مشہور اسکولوں کے انتظامیہ نے والدین سے پورے سال کی فیس وصول کر لی ہے -چند اسکولوں میں والدین کو سال بھر کی فیس قسطوں میں جمع کرنے کی رعایت دی گئی ہے -فیس میں کوئی رعایت نہیں اس وجہ سے اکثر والدین الجھن کا شکار تھے،اس لئے اس معاملہ میں کوئی ٹھوس اقدام کرنے متعلقہ محکمہ سے شکایت کی گئی تھی -
یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ چند اسکولوں میں 25تا30 فیصد فیس میں رعایت دی گئی ہے -اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سریش کمار نے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو یہ ہدایت دی ہے کہ رواں سال میں والدین سے صرف ستر فیصد فیس لی جائے گی -اگر والدین نے سال بھر کی صد فیصد فیس جمع کروادی ہے تو اگلے سال کی فیس میں اضافی 30فیصد اڈجسٹ کی جائے،اس میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہئے -وزیر موصوف کے اس اعلان سے کئی درمیانی طبقات سے تعلق رکھنے والے والدین کو راحت تو ملی ہے لیکن یہاں اہم نکتہ یہ ہے کہ کیا جن اسکولوں نے مکمل فیس وصول کرلی ہے وہ واپس کریں گے؟یا اگلے سال کی فیس میں اضافی فیس اڈجسٹ کریں گے؟
وزیر موصوف نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اس مرتبہ اسکولوں میں، ڈیولپمنٹ یا ڈونیشن کے نام پر کوئی فیس نہ لی جائے -انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کسی اسکول انتظامیہ نے حکومت کی ہدایت کی خلاف ورزی کی اور پورے سال کی فیس بھرنے دباؤ ڈالا تو والدین ضلعی یا ریاستی سطح پرتشکیل دی جانے والی کمیٹیوں سے شکایت کر سکتے ہیں -